اسپین میں زیتون کی فصل میں موسمیاتی تبدیلیوں اور مزدوروں کی کمی سے متاثر

اسپین کا علاقہ جین زیتون کی عالمی پیداوار کے سب سے بڑے مرکز میں سے ایک ہے ۔ جین کے 550,000 ہیکٹر علاقے پر زیتون کے باغات ہیں ۔ دنیا بھر کے زیتون کے تیل کی پیداوار کا 20 فیصد اسی علاقے میں پیدا ہوتا ہے ۔ لیکن اب اس علاقے کو موسمیاتی تبدیلی اور پانی کی کمی کی وجہ سے زیتون کی فصل میں نمایاں کمی کا سامنا ہے۔ گزشتہ سال پیداوار میں شدید کمی کے بعد اس سال بھی یہ علاقہ مکمل بحالی کی طرف نہیں بڑھ سکا۔ اسپین میں طویل خشک سالی اور ویلینسیا کے علاقے میں غیرمعمولی بارش کے واقعات نے زیتون کی پیداوار پر مزید منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔زیتون کے باغات میں کام کرنے والے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ دو سال کے دوران مسلسل خشک سالی کے سبب زیتون کی مقدار اور معیار میں کمی آئی ہے۔مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ زیتون کی پیدوار کیلیے اپریل کا مہینہ اہم ترین ہے ، اور اپریل میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 72 فیصد کم بارش ہوئی ۔ جبکہ شدید طوفانوں نے زیتون کے درختوں کو نقصان پہنچایا ۔ جین کے ایلمولار ضلع میں زیتون کے تیل کی کمپنی کے منیجر کے مطابق اس سال کی فصل گزشتہ سال سے بہتر ہے، لیکن بعض علاقوں میں پانی کی کمی کے سبب زیتون کے درختوں پر پھل نہ ہونے کے برابر ہیں۔ زیتون کی صنعت کو مزدوروں کی بھی کمی کا سامنا ہے۔ زرعی یونین کے مطابق زیتون کی صنعت میں درکار تقریباً 10,000 مزدوروں میں سے نصف ہی انشورنس سے مستفید ہیں ، جس کی وجہ سے فصل جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ مزدوروں کی کمی کے باعث کٹائی میں بھی مشکلات سامنا ہے ۔انٹرنیشنل اولیو کونسل کے مطابق اسپین میں زیتون کے تیل کی پیداوار 2021-2022 کے مقابلے میں 25 فیصد کمی ہوئی ہے ۔ پیدوار 3.42 ملین ٹن کے مقابلے میں کم ہو کر 2022-2023 میں 2.57 ملین ٹن ہوگئی ۔اگرچہ اس سال کی فصل میں بہتری کے آثار ہیں، مگر پیداوار کی سطح 2022 سے کافی کم ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث زیتون کے تیل کی قیمتیں بھی دوگنی ہو چکی ہیں۔۔

تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور روز مرہ کے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر سی ٹی وی نیوز کا ’آفیشل چینل یا آفیشل گروپ‘ جوائن کریں

یہ بھی پڑھیے