5 اگست احتجاج، حکومتی ردعمل پی ٹی آئی کے روئیے سے مشروط ہوگا، خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 5 اگست کے مجوزہ احتجاج میں سیاسی رویہ اختیار کرتی ہے اور پُرامن مظاہرہ کرتی ہے تو حکومت انہیں احتجاج کی اجازت دے گی، لیکن اگر ماضی کی طرح ہنگامہ آرائی، ریاستی املاک کو نقصان یا سرکاری مشینری کا استعمال دہرایا گیا تو قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔

اپنے ایک انٹرویو میں وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ’تحریک انصاف پہلے بھی 2،3 مرتبہ اسلام آباد آئی ہے، وہ ہتھیار، کرینیں اور سرکاری گاڑیاں ساتھ لائے۔ اگر اس بار بھی ایسا ہی رویہ اپنایا گیا تو ریاست اسی طرح ردعمل دے گی جیسے پہلے دیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی سیاسی جماعت کا رویہ اختیار کرتی ہے اور احتجاج کو ایک سیاسی اجتماع کی صورت دیتی ہے تو انہیں روکا نہیں جائے گا۔ ’اگر وہ مینارِ پاکستان کی طرح جلسہ کرنا چاہتے ہیں اور پُرامن رہیں تو کسی نے انہیں نہیں روکا، لیکن اگر زبان اور اقدامات تشدد کی طرف لے جائیں گے تو ریاست خاموش نہیں رہے گی۔‘

وزیردفاع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو اب سنجیدگی سے سوچنا ہوگا کہ وہ کیا طرزِ عمل اپنانا چاہتی ہے، اگر وہ تشدد سے باز رہیں گے تو انہیں جلسہ و احتجاج کا حق حاصل ہے، ورنہ قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئیں گے ۔

تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور روز مرہ کے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر سی ٹی وی نیوز کا ’آفیشل چینل یا آفیشل گروپ‘ جوائن کریں

یہ بھی پڑھیے